Posts

Showing posts from December, 2022

تبخیر معدہ

 امپروزول رائزیک کیپسول سے چھٹکارے کا بہترین آزمودہ نسخہ دیسی اجوائن اور لیموں ۔۔۔۔۔۔۔۔کرشماتی ہربل پروڈکٹ امراض معدہ۔۔۔۔گیس تبخیر۔۔۔۔پیٹ میں گولا بننا۔۔۔۔ڈکار کا نہ آنا۔۔۔۔۔گیس کا رک جانا۔۔۔۔امراض ناف۔۔۔۔خوراک کا نہ لگنا۔۔۔۔۔معدہ کی گرمی۔۔۔۔سوزش جگر ڈاکٹر تنویر شاھد الیکٹروپیتھ موجودہ ڈیجیٹل دور میں جہاں انسان کے ہر کام ایک کلک پر ہوجاتے ہیں وہیں خوراک کے معاملہ میں بے قاعدگیاں بھی عروج پر ہیں خاص طور پر فاسٹ فوڈ اور ہوٹلنگ میں ہر عمر کے افراد ایک ہی ورائٹی کے کڑاہی گوشت کے مصالحہ جات و چٹخارہ نے ہر چھوٹے بڑے کو امراض معدہ میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ اسکے سدباب کیلیے ایلو پیتھک ادویات بھی مسلسل چل رہی ہوتی ہیں حتی کہ ہر فنکشن میں بھی ایمرجنسی سے بچنے کیلیے ساتھ موجود ہوتی ہیں میرے کلینک پر ایک ایسا مریض آیا جس نے تقریبا سبھی ٹیسٹ کروا رکھے تھے اور معدہ کی تقریبا سبھی ادویات استعمال کرچکا تھا لیکن معدہ کی گیس کیوجہ سے گولا بننے کے بعد دل کی دھڑکن بے قابو ہوجاتی اور دماغ سن ہونے لگتا تھا اور مریض محسوس کرتا تھا کہ شاید آخری وقت آ چکا ھے اور مہینہ میں دو چار مرتبہ  ایمرجنسی میں جان...

مناسب خوراک صحت کا راز

 اچھی اور متناسب خوارک لینے ، روزانہ کی ورزش کرنے اور ٹینشنوں کو گھاس نہ ڈالنے کی عادت آپ کی بائیولوجیکل ایجنگ کو ایک حد تک روک سکتی ہے۔  ”ہماری 90% تک بائیولوجیکل عمر کا تعین ہماری خوراک اور ڈیلی روٹین کرتی ہے۔“ کوشش کریں خوراک میں پروٹینز کا تناسب زیادہ سے زیادہ،  کاربوہائیڈریٹس کا میڈیم اور فیٹس ایک خاص حد تک ہی لیں اور انکے ساتھ ساتھ ایسے فروٹس ضرور کھائیں جو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہیں۔ آپ کا چہرہ کریمز کے بغیر ہی نکھرا رہے گا۔ انجلینا جولی کی طرح عمر کو روکنا تو کافی مشکل ہے کیونکہ انکا ایک ایک نوالہ بھی کیلکیولیٹڈ ہوتا ہے مگر ایسے ایجنگ کو آہستہ کرنا ناممکن بھی نہیں۔  وہ مرد جو 30 کی عمر میں ہی انکل بن جاتے ہیں ان کو خاص کر اپنی صحت کو سیریس لینا چاہیے ورنہ وہ ساٹھ کا ہندسہ بہت مشکل سے کراس کر سکیں گے۔ میری آبزرویشن اور ٹارگٹ کے مطابق انسان کا چہرہ بیس سال کی عمر سے لیکر چالیس سے پینتالیس تک ایک سا رہنا چاہیے اور جو لوگ اپنی روٹین لائف صحت مند سرگرمیوں میں گزارتے ہیں انکا چہرہ آپ دس سال بعد بھی ویسا ہی دیکھیں گے۔ وہیں ہمارے گرد مجارٹی ایسی ہے کہ تین سال بعد م...

چھوٹے بچوں میں قبض اور گھٹک

 قبض: عام طور پر رواج کے مطابق عورتیں بچّہ کے قبض کو دُور کرنے کے لیے اس کے پیدا ہونے کے بعد ہی کچھ دوائیں کئی دن تک پلاتی رہتی ہیں اور وہ اس کا نام گُھٹّی رکھتی ہیں۔ اس گُھٹّی میں کچھ دست آور دوائیں بھی ہوتی ہیں، جن کے برابر پلاتے رہنے سے بچّہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ٹھیک بات یہ ہے کہ بِلا ضرورت ایسی چیزوں کا استعمال ہرگز مُناسب نہیں ہے۔ پیدائش کے کچھ دیر بعد بچّہ کو خود بخود پتلا کالے رنگ کا پاخانہ آ جایا کرتا ہے اور چار پانچ روز تک اسی طرح کا پاخانہ آتا رہتا ہے، جو بعد میں رزد رنگ کا ہو جاتا ہے، لیکن اگر بچّہ کو قبض ہو جائے اور پاخانہ نہ آئے تو تین چار گرام ارنڈی کے تیل میں دو گرام شہد مِلا کر بچّہ کو چٹائیں۔ یہ سب سے بہتر گُھٹّی ہے۔ اس سے بِلا کسی تکلیف کے پاخانہ ہو کر آنتیں صاف ہو جاتی ہیں، بلکہ جب کبھی بچّہ کو قبض ہو یہی ارنڈی کا تیل دیں۔ البتّہ عمر کے مطابق اُس کی مقدار بڑھاتے رہیں، مثلاً ایک سال تک کے بچّہ کو یہ تیل چھے گرام دیں، لیکن اگر گُھٹّی دینا ہی منظور ہر تو یہ گُھٹّی مناسب ہے، اس کو جنم گُھٹّی کہتے ہیں۔ نسخہ جنم گُھٹّی: بادیان ایک گرام، نیم کے پتّے چار عدد، منقّا ایک...