مریض کی ہسٹری 3 پوائینٹس میں چھپی ہوتی ہے۔ ہم نے ان پوائینٹس کو کرید کر وجہ نکالنی ہوتی ہے ۔ اگر یہ پوائینٹس ہم سمجھ لیں تو مریض پر زیادہ وقت نہیں لگے گا اور یہ ہمیں سمجھنا ہوگا کیونکہ مستقبل میں ہمارے پاس مریضوں کا رش ہونے والا ہے اگر آج تیاری نہ کی تو آنے والے وقت کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔ اگر ہماری استعداد قبولیت 10 مریض کی ہے تو ہم 15 مریض چیک نہیں کر سکتے اگر ہم اس کو 100 مریض پر لے جاتے ہیں تو پھر 150 مریض بھی چیک کر لیں گے۔ بہت کم مریض ہوتے ہیں جن کیساتھ واقعی 20 سے 30 منٹ گزارنا ہوتے ہیں۔ ان میں آپکو بانجھ پن، نفسیاتی مسائل کے کیس ملیں گے۔ جن 3 پوائینٹس کا میں ذکر کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہیں۔ 1۔ مریض کا انداز بیاں 2۔ مریض کے منہ سے نکلنے والے پہلے 4 فقرے۔ 3۔ مریض کی فزیکل حالت"پوسچر" جو لوگ روزانہ سینکڑوں مریض چیک کرتے ہیں وہ ان پوائنٹس یا آپ کہہ لیں کہ 3 پہلو پر عبور حاصل رکھتے ہیں۔ اسکی مثال آپ کو نظر آجائے گی کہ ماضی میں کئی ہومیوپیتھس کے پاس سینکڑوں کی لائنیں لگی ہوتی تھی اور وہ مریض سے 1 سوال کرکے دوا تجویز کرتے تھے۔۔۔ اور آج ب...
امپروزول رائزیک کیپسول سے چھٹکارے کا بہترین آزمودہ نسخہ دیسی اجوائن اور لیموں ۔۔۔۔۔۔۔۔کرشماتی ہربل پروڈکٹ امراض معدہ۔۔۔۔گیس تبخیر۔۔۔۔پیٹ میں گولا بننا۔۔۔۔ڈکار کا نہ آنا۔۔۔۔۔گیس کا رک جانا۔۔۔۔امراض ناف۔۔۔۔خوراک کا نہ لگنا۔۔۔۔۔معدہ کی گرمی۔۔۔۔سوزش جگر ڈاکٹر تنویر شاھد الیکٹروپیتھ موجودہ ڈیجیٹل دور میں جہاں انسان کے ہر کام ایک کلک پر ہوجاتے ہیں وہیں خوراک کے معاملہ میں بے قاعدگیاں بھی عروج پر ہیں خاص طور پر فاسٹ فوڈ اور ہوٹلنگ میں ہر عمر کے افراد ایک ہی ورائٹی کے کڑاہی گوشت کے مصالحہ جات و چٹخارہ نے ہر چھوٹے بڑے کو امراض معدہ میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ اسکے سدباب کیلیے ایلو پیتھک ادویات بھی مسلسل چل رہی ہوتی ہیں حتی کہ ہر فنکشن میں بھی ایمرجنسی سے بچنے کیلیے ساتھ موجود ہوتی ہیں میرے کلینک پر ایک ایسا مریض آیا جس نے تقریبا سبھی ٹیسٹ کروا رکھے تھے اور معدہ کی تقریبا سبھی ادویات استعمال کرچکا تھا لیکن معدہ کی گیس کیوجہ سے گولا بننے کے بعد دل کی دھڑکن بے قابو ہوجاتی اور دماغ سن ہونے لگتا تھا اور مریض محسوس کرتا تھا کہ شاید آخری وقت آ چکا ھے اور مہینہ میں دو چار مرتبہ ایمرجنسی میں جان...
Comments
Post a Comment