شہد کا جمنا
کیا جمنے والا شہد خالص نہیں ہوتا؟
ہمارے معاشرے میں بہت ابہام اور مفروضے حقیقت کا روپ اختیار کر لیتے ہیں۔ انہی مفروضوں میں سے ایک مفروضہ اور ابہام یہ ہے کہ جمنے والا شہد ناقص اور ملاوٹ شدہ ہوتا ہے۔
یہ ایک سنا سنایا بے بنیاد اور غیر منطقی خیال ہے جس کا سچ سے کوئی تعلق نہیں۔
خالص شہد کا جم جانا ایک قدرتی عمل ہے جو کسی صورت نہ تو مضر صحت ہے اور نہ ہی شہد کے ناقص ہونے کی علامت۔
اس لیے ہم ( شہزاد شفیق شہد پرائیوٹ لمیٹڈ) اپنے شہد کے خالص ہونے کی ضمانت تو دیتے ہیں لیکن نہ جمنے کی نہیں۔
گرمیوں میں اتارا گیا شہد سردیوں میں جلدی جم جاتا ہے جسے دیکھ کر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ چینی بن گیا ہے جس کی بنیادی وجہ ان کی شہد سے متعلق لا علمی ہے۔
در اصل ان لوگوں نے اس سے پہلے جما ہوا شہد دیکھا ہی نہیں ہوتا لہذا وہ یہ نقطہ نظر قائم کر لیتے ہیں کہ جو شہد جم جائے وہ کسی قسم کی ملاوٹ کا شکار ہوتا ہے۔
جس خالص شہد کا رنگ پیلا ہوتا ہے وہ جم جانے پر سفیدی مائل ہو جاتا ہے اور گھی کی طرح دانے دار شکل اختیار کر لیتا ہے، جس پر بعض لوگوں کو چینی یا شیرے کا شائبہ ہوتا ہے حالانکہ یہ خالصتا قدرتی عمل ہے۔
جن لوگوں کو اس حقیقت پر یقین نہیں وہ ایک بار اپنے ہاتھوں سے چھتے کا شہد اتار کر اسے فریج یا فریزر میں جما کر دیکھ لیں تاکہ انہیں تسلی ہو جائے۔
شہد کے فوائد پہ بے شمار کتابیں لکھی جا چکی ہیں، آپ کوئی کتاب کھولیں اس میں یہ بات ضرور ملے گی کہ خالص شہد جلدی یا دیر سے جم سکتا ہے،
اسکے علاوہ آپ یو ٹیوب پہ انگلش میں
Is honey Crystallized
لکھ کے سرچ کریں تو آپکو پوری دنیا کے لوگوں کی بے شمار وڈیوز بھی ملیں گی جس میں یہی بتایا گیا ہوگا کہ خالص شہد جمتا ہے،
اسی لیے ہماری پیکنگ پے بھی واضح الفاظ میں لکھا ہوتا ہے کہ "خالص شہد کا جم جانا ایک قدرتی عمل ہے"
ہے کہ "خالص شہد کا جم جانا ایک قدرتی عمل ہے"
جم جانے والے شہد کو اصلی حالت میں واپس لانے کے لیے آپ کسی برتن میں پانی لیں اور اسے اچھی طرح گرم کرلیں، جب پانی ابلنے لگے تو چولہے کی آنچ کو بالکل آہستہ کردیں، اب اس ابلتے ہوئے پانی میں شہد والی بوتل اس طرح رکھیں کہ جہاں تک بوتل میں شہد ہے وہاں تک پوری بوتل پانی میں ڈوب جائے، شہد کو اس حالت میں تقریبا ایک گھنٹہ رکھنے سے شہد اپنی اصلی حالت میں واپس آجائے گا۔
کچھ لوگ شہد کو جمنے سے روکنے کے لیے اس میں خطرناک قسم کے کیمیکلز ڈال دیتے ہیں جو انتہائی مضر صحت، غیر قانونی اور غیر اخلاقی فعل ہے۔
ایسے کرنے والے دوسروں کی صحت کیساتھ ساتھ اپنے ایمان اور آخرت کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اس حقیقت کے باوجود کہ شہد کا جمنا ایک فطری اور قدرتی عمل ہے۔
جو لوگ نہ جمنے والے شہد کے خواہش مند ہیں ان کیلئے مشورہ ہے کہ وہ اپنی تشفی کے لیے صرف چھوٹی مکھی کا بیری ایکسپورٹ کوالٹی والا شہد (جسکی قیمت 5500 روپے کلو ہے) منگوایا کریں، کیونکہ اس شہد کے سردیوں میں جمنے کے امکانات قدرتی طور پر سب سے کم ہوتے ہیں، تجربے کے طور پر ہم نے تمام اقسام کے شہد کو ایبٹ آباد میں تقریبا 6 ماہ باہر سخت سردی میں رکھ کر دیکھا، باقی سب شہد جم گئے لیکن چھوٹی مکھی بیری ایکسپورٹ کوالٹی والا شہد جمنے سے محفوظ رہا۔
پاکستان کے بہت بڑے حکیم ابراہیم سنیاسی اپنی کتاب میں لکھتے ہیں
“بین الاقوامی منڈی میں شہد کا جمنا ایک بہت بڑا مسئلہ خیال کیا جاتا ہے، شہد کا جمنا ایک قدرتی عمل ہے، اصلی شہد جلدی یا بدیر (دیر سے) ایک نہ ایک وقت میں ضرور جم جاتا ہے، سوائے اس حالت میں کہ اسے یا تو بہت گرم کیا جائے یا جمنے کی صلاحیت کو کسی اور زاویے سے تباہ کردیا جائے
Comments
Post a Comment